Wildebeest analysis examples for:   urd-urdgvu   ”    February 25, 2023 at 01:29    Script wb_pprint_html.py   by Ulf Hermjakob

3  GEN 1:3  پھر اللہ نے کہا، روشنی ہو جائے“ تو روشنی پیدا ہو گئی۔
6  GEN 1:6  اللہ نے کہا، پانی کے درمیان ایک ایسا گنبد پیدا ہو جائے جس سے نچلا پانی اوپر کے پانی سے الگ ہو جائے۔“
9  GEN 1:9  اللہ نے کہا، جو پانی آسمان کے نیچے ہے وہ ایک جگہ جمع ہو جائے تاکہ دوسری طرف خشک جگہ نظر آئے۔“ ایسا ہی ہوا۔
11  GEN 1:11  پھر اُس نے کہا، زمین ہریاول پیدا کرے، ایسے پودے جو بیج رکھتے ہوں اور ایسے درخت جن کے پھل اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے ہوں۔“ ایسا ہی ہوا۔
14  GEN 1:14  اللہ نے کہا، آسمان پر روشنیاں پیدا ہو جائیں تاکہ دن اور رات میں امتیاز ہو اور اِسی طرح مختلف موسموں، دنوں اور سالوں میں بھی۔
20  GEN 1:20  اللہ نے کہا، پانی آبی جانداروں سے بھر جائے اور فضا میں پرندے اُڑتے پھریں۔“
22  GEN 1:22  اُس نے اُنہیں برکت دی اور کہا، پھلو پھولو اور تعداد میں بڑھتے جاؤ۔ سمندر تم سے بھر جائے۔ اِسی طرح پرندے زمین پر تعداد میں بڑھ جائیں۔“
24  GEN 1:24  اللہ نے کہا، زمین ہر قسم کے جاندار پیدا کرے: مویشی، رینگنے والے اور جنگلی جانور۔“ ایسا ہی ہوا۔
26  GEN 1:26  اللہ نے کہا، آؤ اب ہم انسان کو اپنی صورت پر بنائیں، وہ ہم سے مشابہت رکھے۔ وہ تمام جانوروں پر حکومت کرے، سمندر کی مچھلیوں پر، ہَوا کے پرندوں پر، مویشیوں پر، جنگلی جانوروں پر اور زمین پر کے تمام رینگنے والے جانداروں پر۔“
28  GEN 1:28  اللہ نے اُنہیں برکت دی اور کہا، پھلو پھولو اور تعداد میں بڑھتے جاؤ۔ دنیا تم سے بھر جائے اور تم اُس پر اختیار رکھو۔ سمندر کی مچھلیوں، ہَوا کے پرندوں اور زمین پر کے تمام رینگنے والے جانداروں پر حکومت کرو۔“
29  GEN 1:29  اللہ نے اُن سے مزید کہا، تمام بیج دار پودے اور پھل دار درخت تمہارے ہی ہیں۔ مَیں اُنہیں تم کو کھانے کے لئے دیتا ہوں۔
47  GEN 2:16  لیکن رب خدا نے اُسے آگاہ کیا، تجھے ہر درخت کا پھل کھانے کی اجازت ہے۔
49  GEN 2:18  رب خدا نے کہا، اچھا نہیں کہ آدمی اکیلا رہے۔ مَیں اُس کے لئے ایک مناسب مددگار بناتا ہوں۔“
54  GEN 2:23  اُسے دیکھ کر وہ پکار اُٹھا، واہ! یہ تو مجھ جیسی ہی ہے، میری ہڈیوں میں سے ہڈی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے۔ اِس کا نام ناری رکھا جائے کیونکہ وہ نر سے نکالی گئی ہے۔“
57  GEN 3:1  سانپ زمین پر چلنے پھرنے والے اُن تمام جانوروں سے زیادہ چالاک تھا جن کو رب خدا نے بنایا تھا۔ اُس نے عورت سے پوچھا، کیا اللہ نے واقعی کہا کہ باغ کے کسی بھی درخت کا پھل نہ کھانا؟“
58  GEN 3:2  عورت نے جواب دیا، ہرگز نہیں۔ ہم باغ کا ہر پھل کھا سکتے ہیں،
60  GEN 3:4  سانپ نے عورت سے کہا، تم ہرگز نہ مروگے،
65  GEN 3:9  رب خدا نے پکار کر کہا، آدم، تُو کہاں ہے؟“
66  GEN 3:10  آدم نے جواب دیا، مَیں نے تجھے باغ میں چلتے ہوئے سنا تو ڈر گیا، کیونکہ مَیں ننگا ہوں۔ اِس لئے مَیں چھپ گیا۔“
67  GEN 3:11  اُس نے پوچھا، کس نے تجھے بتایا کہ تُو ننگا ہے؟ کیا تُو نے اُس درخت کا پھل کھایا ہے جسے کھانے سے مَیں نے منع کیا تھا؟“
68  GEN 3:12  آدم نے کہا، جو عورت تُو نے میرے ساتھ رہنے کے لئے دی ہے اُس نے مجھے پھل دیا۔ اِس لئے مَیں نے کھا لیا۔“
69  GEN 3:13  اب رب خدا عورت سے مخاطب ہوا، تُو نے یہ کیوں کیا؟“ عورت نے جواب دیا، سانپ نے مجھے بہکایا تو مَیں نے کھایا۔“
70  GEN 3:14  رب خدا نے سانپ سے کہا، چونکہ تُو نے یہ کیا، اِس لئے تُو تمام مویشیوں اور جنگلی جانوروں میں لعنتی ہے۔ تُو عمر بھر پیٹ کے بل رینگے گا اور خاک چاٹے گا۔
72  GEN 3:16  پھر رب خدا عورت سے مخاطب ہوا اور کہا، جب تُو اُمید سے ہو گی تو مَیں تیری تکلیف کو بہت بڑھاؤں گا۔ جب تیرے بچے ہوں گے تو تُو شدید درد کا شکار ہو گی۔ تُو اپنے شوہر کی تمنا کرے گی لیکن وہ تجھ پر حکومت کرے گا۔“
73  GEN 3:17  آدم سے اُس نے کہا، تُو نے اپنی بیوی کی بات مانی اور اُس درخت کا پھل کھایا جسے کھانے سے مَیں نے منع کیا تھا۔ اِس لئے تیرے سبب سے زمین پر لعنت ہے۔ اُس سے خوراک حاصل کرنے کے لئے تجھے عمر بھر محنت مشقت کرنی پڑے گی۔
78  GEN 3:22  اُس نے کہا، انسان ہماری مانند ہو گیا ہے، وہ اچھے اور بُرے کا علم رکھتا ہے۔ اب ایسا نہ ہو کہ وہ ہاتھ بڑھا کر زندگی بخشنے والے درخت کے پھل سے لے اور اُس سے کھا کر ہمیشہ تک زندہ رہے۔“
81  GEN 4:1  آدم حوا سے ہم بستر ہوا تو اُن کا پہلا بیٹا قابیل پیدا ہوا۔ حوا نے کہا، رب کی مدد سے مَیں نے ایک مرد حاصل کیا ہے۔“
86  GEN 4:6  رب نے پوچھا، تُو غصے میں کیوں آ گیا ہے؟ تیرا منہ کیوں لٹکا ہوا ہے؟
88  GEN 4:8  ایک دن قابیل نے اپنے بھائی سے کہا، آؤ، ہم باہر کھلے میدان میں چلیں۔“ اور جب وہ کھلے میدان میں تھے تو قابیل نے اپنے بھائی ہابیل پر حملہ کر کے اُسے مار ڈالا۔
89  GEN 4:9  تب رب نے قابیل سے پوچھا، تیرا بھائی ہابیل کہاں ہے؟“ قابیل نے جواب دیا، مجھے کیا پتا! کیا اپنے بھائی کی دیکھ بھال کرنا میری ذمہ داری ہے؟“
90  GEN 4:10  رب نے کہا، تُو نے کیا کِیا ہے؟ تیرے بھائی کا خون زمین میں سے پکار کر مجھ سے فریاد کر رہا ہے۔
93  GEN 4:13  قابیل نے کہا، میری سزا نہایت سخت ہے۔ مَیں اِسے برداشت نہیں کر پاؤں گا۔
95  GEN 4:15  لیکن رب نے اُس سے کہا، ہرگز نہیں۔ جو قابیل کو قتل کرے اُس سے سات گُنا بدلہ لیا جائے گا۔“ پھر رب نے اُس پر ایک نشان لگایا تاکہ جو بھی قابیل کو دیکھے وہ اُسے قتل نہ کر دے۔
103  GEN 4:23  ایک دن لمک نے اپنی بیویوں سے کہا، عدہ اور ضِلّہ، میری بات سنو! لمک کی بیویو، میرے الفاظ پر غور کرو!
105  GEN 4:25  آدم اور حوا کا ایک اَور بیٹا پیدا ہوا۔ حوا نے اُس کا نام سیت رکھ کر کہا، اللہ نے مجھے ہابیل کی جگہ جسے قابیل نے قتل کیا ایک اَور بیٹا بخشا ہے۔“
135  GEN 5:29  اُس نے اُس کا نام نوح یعنی تسلی رکھا، کیونکہ اُس نے اُس کے بارے میں کہا، ہمارا کھیتی باڑی کا کام نہایت تکلیف دہ ہے، اِس لئے کہ اللہ نے زمین پر لعنت بھیجی ہے۔ لیکن اب ہم بیٹے کی معرفت تسلی پائیں گے۔“
141  GEN 6:3  پھر رب نے کہا، میری روح ہمیشہ کے لئے انسان میں نہ رہے کیونکہ وہ فانی مخلوق ہے۔ اب سے وہ 120 سال سے زیادہ زندہ نہیں رہے گا۔“
145  GEN 6:7  اُس نے کہا، گو مَیں ہی نے انسان کو خلق کیا مَیں اُسے رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالوں گا۔ مَیں نہ صرف لوگوں کو بلکہ زمین پر چلنے پھرنے اور رینگنے والے جانوروں اور ہَوا کے پرندوں کو بھی ہلاک کر دوں گا، کیونکہ مَیں پچھتاتا ہوں کہ مَیں نے اُن کو بنایا۔“
151  GEN 6:13  تب اللہ نے نوح سے کہا، مَیں نے تمام جانداروں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ اُن کے سبب سے پوری دنیا ظلم و تشدد سے بھر گئی ہے۔ چنانچہ مَیں اُن کو زمین سمیت تباہ کر دوں گا۔
161  GEN 7:1  پھر رب نے نوح سے کہا، اپنے گھرانے سمیت کشتی میں داخل ہو جا، کیونکہ اِس دور کے لوگوں میں سے مَیں نے صرف تجھے راست باز پایا ہے۔
200  GEN 8:16  اپنی بیوی، بیٹوں اور بہوؤں کے ساتھ کشتی سے نکل آ۔
205  GEN 8:21  یہ قربانیاں دیکھ کر رب خوش ہوا اور اپنے دل میں کہا، اب سے مَیں کبھی زمین پر انسان کی وجہ سے لعنت نہیں بھیجوں گا، کیونکہ اُس کا دل بچپن ہی سے بُرائی کی طرف مائل ہے۔ اب سے مَیں کبھی اِس طرح تمام جان رکھنے والی مخلوقات کو رُوئے زمین پر سے نہیں مٹاؤں گا۔
207  GEN 9:1  پھر اللہ نے نوح اور اُس کے بیٹوں کو برکت دے کر کہا، پھلو پھولو اور تعداد میں بڑھتے جاؤ۔ دنیا تم سے بھر جائے۔
215  GEN 9:9  اب مَیں تمہارے اور تمہاری اولاد کے ساتھ عہد قائم کرتا ہوں۔
231  GEN 9:25  اُس نے کہا، کنعان پر لعنت! وہ اپنے بھائیوں کا ذلیل ترین غلام ہو گا۔
244  GEN 10:9  رب کے نزدیک وہ زبردست شکاری تھا۔ اِس لئے آج بھی کسی اچھے شکاری کے بارے میں کہا جاتا ہے، وہ نمرود کی مانند ہے جو رب کے نزدیک زبردست شکاری تھا۔“
270  GEN 11:3  تب وہ ایک دوسرے سے کہنے لگے، آؤ، ہم مٹی سے اینٹیں بنا کر اُنہیں آگ میں خوب پکائیں۔“ اُنہوں نے تعمیری کام کے لئے پتھر کی جگہ اینٹیں اور مسالے کی جگہ تارکول استعمال کیا۔
271  GEN 11:4  پھر وہ کہنے لگے، آؤ، ہم اپنے لئے شہر بنا لیں جس میں ایسا بُرج ہو جو آسمان تک پہنچ جائے۔ پھر ہمارا نام قائم رہے گا اور ہم رُوئے زمین پر بکھر جانے سے بچ جائیں گے۔“
273  GEN 11:6  رب نے کہا، یہ لوگ ایک ہی قوم ہیں اور ایک ہی زبان بولتے ہیں۔ اور یہ صرف اُس کا آغاز ہے جو وہ کرنا چاہتے ہیں۔ اب سے جو بھی وہ مل کر کرنا چاہیں گے اُس سے اُنہیں روکا نہیں جا سکے گا۔
300  GEN 12:1  رب نے ابرام سے کہا، اپنے وطن، اپنے رشتے داروں اور اپنے باپ کے گھر کو چھوڑکر اُس ملک میں چلا جا جو مَیں تجھے دکھاؤں گا۔
306  GEN 12:7  وہاں رب ابرام پر ظاہر ہوا اور اُس سے کہا، مَیں تیری اولاد کو یہ ملک دوں گا۔“ اِس لئے اُس نے وہاں رب کی تعظیم میں قربان گاہ بنائی جہاں وہ اُس پر ظاہر ہوا تھا۔
310  GEN 12:11  جب وہ مصر کی سرحد کے قریب آئے تو اُس نے اپنی بیوی سارئی سے کہا، مَیں جانتا ہوں کہ تُو کتنی خوب صورت ہے۔
317  GEN 12:18  آخرکار فرعون نے ابرام کو بُلا کر کہا، تُو نے میرے ساتھ کیا کِیا؟ تُو نے مجھے کیوں نہیں بتایا کہ سارئی تیری بیوی ہے؟
327  GEN 13:8  تب ابرام نے لوط سے بات کی، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ تیرے اور میرے درمیان جھگڑا ہو یا تیرے چرواہوں اور میرے چرواہوں کے درمیان۔ ہم تو بھائی ہیں۔
333  GEN 13:14  لوط ابرام سے جدا ہوا تو رب نے ابرام سے کہا، اپنی نظر اُٹھا کر چاروں طرف یعنی شمال، جنوب، مشرق اور مغرب کی طرف دیکھ۔
356  GEN 14:19  اُس نے ابرام کو برکت دے کر کہا، ابرام پر اللہ تعالیٰ کی برکت ہو، جو آسمان و زمین کا خالق ہے۔
358  GEN 14:21  سدوم کے بادشاہ نے ابرام سے کہا، مجھے میرے لوگ واپس کر دیں اور باقی چیزیں اپنے پاس رکھ لیں۔“
359  GEN 14:22  لیکن ابرام نے اُس سے کہا، مَیں نے رب سے قَسم کھائی ہے، اللہ تعالیٰ سے جو آسمان و زمین کا خالق ہے
362  GEN 15:1  اِس کے بعد رب رویا میں ابرام سے ہم کلام ہوا، ابرام، مت ڈر۔ مَیں ہی تیری سپر ہوں، مَیں ہی تیرا بہت بڑا اجر ہوں۔“
363  GEN 15:2  لیکن ابرام نے اعتراض کیا، اے رب قادرِ مطلق، تُو مجھے کیا دے گا جبکہ ابھی تک میرے ہاں کوئی بچہ نہیں ہے اور اِلی عزر دمشقی میری میراث پائے گا۔
365  GEN 15:4  تب ابرام کو اللہ سے ایک اَور کلام ملا۔ یہ آدمی اِلی عزر تیرا وارث نہیں ہو گا بلکہ تیرا اپنا ہی بیٹا تیرا وارث ہو گا۔“
366  GEN 15:5  رب نے اُسے باہر لے جا کر کہا، آسمان کی طرف دیکھ اور ستاروں کو گننے کی کوشش کر۔ تیری اولاد اِتنی ہی بےشمار ہو گی۔“
368  GEN 15:7  پھر رب نے اُس سے کہا، مَیں رب ہوں جو تجھے کسدیوں کے اُور سے یہاں لے آیا تاکہ تجھے یہ ملک میراث میں دے دوں۔“
369  GEN 15:8  ابرام نے پوچھا، اے رب قادرِ مطلق، مَیں کس طرح جانوں کہ اِس ملک پر قبضہ کروں گا؟“
370  GEN 15:9  جواب میں رب نے کہا، میرے حضور ایک تین سالہ گائے، ایک تین سالہ بکری اور ایک تین سالہ مینڈھا لے آ۔ ایک قمری اور ایک کبوتر کا بچہ بھی لے آنا۔“
374  GEN 15:13  پھر رب نے اُس سے کہا، جان لے کہ تیری اولاد ایسے ملک میں رہے گی جو اُس کا نہیں ہو گا۔ وہاں وہ اجنبی اور غلام ہو گی، اور اُس پر 400 سال تک بہت ظلم کیا جائے گا۔
379  GEN 15:18  اُس وقت رب نے ابرام کے ساتھ عہد کیا۔ اُس نے کہا، مَیں یہ ملک مصر کی سرحد سے فرات تک تیری اولاد کو دوں گا،
384  GEN 16:2  اور ایک دن سارئی نے ابرام سے کہا، رب نے مجھے بچے پیدا کرنے سے محروم رکھا ہے، اِس لئے میری لونڈی کے ساتھ ہم بستر ہوں۔ شاید مجھے اُس کی معرفت بچہ مل جائے۔“ ابرام نے سارئی کی بات مان لی۔
387  GEN 16:5  تب سارئی نے ابرام سے کہا، جو ظلم مجھ پر کیا جا رہا ہے وہ آپ ہی پر آئے۔ مَیں نے خود اِسے آپ کے بازوؤں میں دے دیا تھا۔ اب جب اِسے معلوم ہوا ہے کہ اُمید سے ہے تو مجھے حقیر جاننے لگی ہے۔ رب میرے اور آپ کے درمیان فیصلہ کرے۔“
388  GEN 16:6  ابرام نے جواب دیا، دیکھو، یہ تمہاری لونڈی ہے اور تمہارے اختیار میں ہے۔ جو تمہارا جی چاہے اُس کے ساتھ کرو۔“ اِس پر سارئی اُس سے اِتنا بُرا سلوک کرنے لگی کہ ہاجرہ فرار ہو گئی۔
390  GEN 16:8  اُس نے کہا، سارئی کی لونڈی ہاجرہ، تُو کہاں سے آ رہی ہے اور کہاں جا رہی ہے؟“ ہاجرہ نے جواب دیا، مَیں اپنی مالکن سارئی سے فرار ہو رہی ہوں۔“
391  GEN 16:9  رب کے فرشتے نے اُس سے کہا، اپنی مالکن کے پاس واپس چلی جا اور اُس کے تابع رہ۔
393  GEN 16:11  رب کے فرشتے نے مزید کہا، تُو اُمید سے ہے۔ ایک بیٹا پیدا ہو گا۔ اُس کا نام اسمٰعیل یعنی ’اللہ سنتا ہے‘ رکھ، کیونکہ رب نے مصیبت میں تیری آواز سنی۔
395  GEN 16:13  رب کے اُس کے ساتھ بات کرنے کے بعد ہاجرہ نے اُس کا نام ’اتا ایل روئی‘ یعنی ’تُو ایک معبود ہے جو مجھے دیکھتا ہے‘ رکھا۔ اُس نے کہا، کیا مَیں نے واقعی اُس کے پیچھے دیکھا ہے جس نے مجھے دیکھا ہے؟“
399  GEN 17:1  جب ابرام 99 سال کا تھا تو رب اُس پر ظاہر ہوا۔ اُس نے کہا، مَیں اللہ قادرِ مطلق ہوں۔ میرے حضور چلتا رہ اور بےالزام ہو۔
402  GEN 17:4  میرا تیرے ساتھ عہد ہے کہ تُو بہت قوموں کا باپ ہو گا۔
407  GEN 17:9  اللہ نے ابراہیم سے یہ بھی کہا، تجھے اور تیری اولاد کو نسل در نسل میرے عہد کی شرائط پوری کرنی ہیں۔
413  GEN 17:15  اللہ نے ابراہیم سے یہ بھی کہا، اپنی بیوی سارئی کا نام بھی بدل دینا۔ اب سے اُس کا نام سارئی نہیں بلکہ سارہ یعنی شہزادی ہو گا۔
415  GEN 17:17  ابراہیم منہ کے بل گر گیا۔ لیکن دل ہی دل میں وہ ہنس پڑا اور سوچا، یہ کس طرح ہو سکتا ہے؟ مَیں تو 100 سال کا ہوں۔ ایسے آدمی کے ہاں بچہ کس طرح پیدا ہو سکتا ہے؟ اور سارہ جیسی عمر رسیدہ عورت کے بچہ کس طرح پیدا ہو سکتا ہے؟ اُس کی عمر تو 90 سال ہے۔“
416  GEN 17:18  اُس نے اللہ سے کہا، ہاں، اسمٰعیل ہی تیرے سامنے جیتا رہے۔“
417  GEN 17:19  اللہ نے کہا، نہیں، تیری بیوی سارہ کے ہاں بیٹا پیدا ہو گا۔ تُو اُس کا نام اسحاق یعنی ’وہ ہنستا ہے‘ رکھنا۔ مَیں اُس کے اور اُس کی اولاد کے ساتھ ابدی عہد باندھوں گا۔
428  GEN 18:3  اُس نے کہا، میرے آقا، اگر مجھ پر آپ کے کرم کی نظر ہے تو آگے نہ بڑھیں بلکہ کچھ دیر اپنے بندے کے گھر ٹھہریں۔
430  GEN 18:5  ساتھ ساتھ مَیں آپ کے لئے تھوڑا بہت کھانا بھی لے آؤں تاکہ آپ تقویت پا کر آگے بڑھ سکیں۔ مجھے یہ کرنے دیں، کیونکہ آپ اپنے خادم کے گھر آ گئے ہیں۔“ اُنہوں نے کہا، ٹھیک ہے۔ جو کچھ تُو نے کہا ہے وہ کر۔“
431  GEN 18:6  ابراہیم خیمے کی طرف دوڑ کر سارہ کے پاس آیا اور کہا، جلدی کرو! 16 کلو گرام بہترین میدہ لے اور اُسے گوندھ کر روٹیاں بنا۔“
434  GEN 18:9  اُنہوں نے پوچھا، تیری بیوی سارہ کہاں ہے؟“ اُس نے جواب دیا، خیمے میں۔“
435  GEN 18:10  رب نے کہا، عین ایک سال کے بعد مَیں واپس آؤں گا تو تیری بیوی سارہ کے بیٹا ہو گا۔“ سارہ یہ باتیں سن رہی تھی، کیونکہ وہ اُس کے پیچھے خیمے کے دروازے کے پاس تھی۔
437  GEN 18:12  اِس لئے سارہ اندر ہی اندر ہنس پڑی اور سوچا، یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ کیا جب مَیں بُڑھاپے کے باعث گھسے پھٹے لباس کی مانند ہوں تو جوانی کے جوبن کا لطف اُٹھاؤں؟ اور میرا شوہر بھی بوڑھا ہے۔“
438  GEN 18:13  رب نے ابراہیم سے پوچھا، سارہ کیوں ہنس رہی ہے؟ وہ کیوں کہہ رہی ہے، ’کیا واقعی میرے ہاں بچہ پیدا ہو گا جبکہ مَیں اِتنی عمر رسیدہ ہوں؟‘
440  GEN 18:15  سارہ ڈر گئی۔ اُس نے جھوٹ بول کر انکار کیا، مَیں نہیں ہنس رہی تھی۔“ رب نے کہا، نہیں، تُو ضرور ہنس رہی تھی۔“
442  GEN 18:17  رب نے دل میں کہا، مَیں ابراہیم سے وہ کام کیوں چھپائے رکھوں جو مَیں کرنے کے لئے جا رہا ہوں؟
445  GEN 18:20  پھر رب نے کہا، سدوم اور عمورہ کی بدی کے باعث لوگوں کی آہیں بلند ہو رہی ہیں، کیونکہ اُن سے بہت سنگین گناہ سرزد ہو رہے ہیں۔
448  GEN 18:23  پھر اُس نے قریب آ کر اُس سے بات کی، کیا تُو راست بازوں کو بھی شریروں کے ساتھ تباہ کر دے گا؟
451  GEN 18:26  رب نے جواب دیا، اگر مجھے شہر میں 50 راست باز مل جائیں تو اُن کے سبب سے تمام کو معاف کر دوں گا۔“
452  GEN 18:27  ابراہیم نے کہا، مَیں معافی چاہتا ہوں کہ مَیں نے رب سے بات کرنے کی جرأت کی ہے اگرچہ مَیں خاک اور راکھ ہی ہوں۔
453  GEN 18:28  لیکن ہو سکتا ہے کہ صرف 45 راست باز اُس میں ہوں۔ کیا تُو پھر بھی اُن پانچ لوگوں کی کمی کے سبب سے پورے شہر کو تباہ کرے گا؟“ اُس نے کہا، اگر مجھے 45 بھی مل جائیں تو اُسے برباد نہیں کروں گا۔“
454  GEN 18:29  ابراہیم نے اپنی بات جاری رکھی، اور اگر صرف 40 نیک لوگ ہوں تو؟“ رب نے کہا، مَیں اُن 40 کے سبب سے اُنہیں چھوڑ دوں گا۔“
455  GEN 18:30  ابراہیم نے کہا، رب غصہ نہ کرے کہ مَیں ایک دفعہ اَور بات کروں۔ شاید وہاں صرف 30 ہوں۔“ اُس نے جواب دیا، پھر بھی اُنہیں چھوڑ دوں گا۔“
456  GEN 18:31  ابراہیم نے کہا، مَیں معافی چاہتا ہوں کہ مَیں نے رب سے بات کرنے کی جرأت کی ہے۔ اگر صرف 20 پائے جائیں؟“ رب نے کہا، مَیں 20 کے سبب سے شہر کو برباد کرنے سے باز رہوں گا۔“
457  GEN 18:32  ابراہیم نے ایک آخری دفعہ بات کی، رب غصہ نہ کرے اگر مَیں ایک اَور بار بات کروں۔ شاید اُس میں صرف 10 پائے جائیں۔“ رب نے کہا، مَیں اُسے اُن 10 لوگوں کے سبب سے بھی برباد نہیں کروں گا۔“
460  GEN 19:2  اُس نے کہا، صاحبو، اپنے بندے کے گھر تشریف لائیں تاکہ اپنے پاؤں دھو کر رات کو ٹھہریں اور پھر کل صبح سویرے اُٹھ کر اپنا سفر جاری رکھیں۔“ اُنہوں نے کہا، کوئی بات نہیں، ہم چوک میں رات گزاریں گے۔“