Wildebeest analysis examples for:   urd-urdgvu   ف    February 25, 2023 at 01:29    Script wb_pprint_html.py   by Ulf Hermjakob

9  GEN 1:9  اللہ نے کہا، ”جو پانی آسمان کے نیچے ہے وہ ایک جگہ جمع ہو جائے تاکہ دوسری طرف خشک جگہ نظر آئے۔“ ایسا ہی ہوا۔
14  GEN 1:14  اللہ نے کہا، ”آسمان پر روشنیاں پیدا ہو جائیں تاکہ دن اور رات میں امتیاز ہو اور اِسی طرح مختلف موسموں، دنوں اور سالوں میں بھی۔
20  GEN 1:20  اللہ نے کہا، ”پانی آبی جانداروں سے بھر جائے اور فضا میں پرندے اُڑتے پھریں۔“
33  GEN 2:2  ساتویں دن اللہ کا سارا کام تکمیل کو پہنچا۔ اِس سے فارغ ہو کر اُس نے آرام کیا۔
34  GEN 2:3  اللہ نے ساتویں دن کو برکت دی اور اُسے مخصوص و مُقدّس کیا۔ کیونکہ اُس دن اُس نے اپنے تمام تخلیقی کام سے فارغ ہو کر آرام کیا۔
42  GEN 2:11  پہلی شاخ کا نام فیسون ہے۔ وہ ملکِ حویلہ کو گھیرے ہوئے بہتی ہے جہاں خالص سونا، گُوگل کا گوند اور عقیقِ احمر پائے جاتے ہیں۔
45  GEN 2:14  تیسری کا نام دِجلہ ہے جو اسور کے مشرق کو جاتی ہے اور چوتھی کا نام فرات ہے۔
46  GEN 2:15  رب خدا نے پہلے آدمی کو باغِ عدن میں رکھا تاکہ وہ اُس کی باغ بانی اور حفاظت کرے۔
50  GEN 2:19  رب خدا نے مٹی سے زمین پر چلنے پھرنے والے جانور اور ہَوا کے پرندے بنائے تھے۔ اب وہ اُنہیں آدمی کے پاس لے آیا تاکہ معلوم ہو جائے کہ وہ اُن کے کیا کیا نام رکھے گا۔ یوں ہر جانور کو آدم کی طرف سے نام مل گیا۔
59  GEN 3:3  صرف اُس درخت کے پھل سے گریز کرنا ہے جو باغ کے بیچ میں ہے۔ اللہ نے کہا کہ اُس کا پھل نہ کھاؤ بلکہ اُسے چھونا بھی نہیں، ورنہ تم یقیناً مر جاؤ گے۔“
62  GEN 3:6  عورت نے درخت پر غور کیا کہ کھانے کے لئے اچھا اور دیکھنے میں بھی دل کش ہے۔ سب سے دل فریب بات یہ کہ اُس سے سمجھ حاصل ہو سکتی ہے! یہ سوچ کر اُس نے اُس کا پھل لے کر اُسے کھایا۔ پھر اُس نے اپنے شوہر کو بھی دے دیا، کیونکہ وہ اُس کے ساتھ تھا۔ اُس نے بھی کھا لیا۔
72  GEN 3:16  پھر رب خدا عورت سے مخاطب ہوا اور کہا، ”جب تُو اُمید سے ہو گی تو مَیں تیری تکلیف کو بہت بڑھاؤں گا۔ جب تیرے بچے ہوں گے تو تُو شدید درد کا شکار ہو گی۔ تُو اپنے شوہر کی تمنا کرے گی لیکن وہ تجھ پر حکومت کرے گا۔“
80  GEN 3:24  انسان کو خارج کرنے کے بعد اُس نے باغِ عدن کے مشرق میں کروبی فرشتے کھڑے کئے اور ساتھ ساتھ ایک آتشی تلوار رکھی جو اِدھر اُدھر گھومتی تھی تاکہ اُس راستے کی حفاظت کرے جو زندگی بخشنے والے درخت تک پہنچاتا تھا۔
83  GEN 4:3  کچھ دیر کے بعد قابیل نے رب کو اپنی فصلوں میں سے کچھ پیش کیا۔
87  GEN 4:7  کیا اگر تُو اچھی نیت رکھتا ہے تو اپنی نظر اُٹھا کر میری طرف نہیں دیکھ سکے گا؟ لیکن اگر اچھی نیت نہیں رکھتا تو خبردار! گناہ دروازے پر دبکا بیٹھا ہے اور تجھے چاہتا ہے۔ لیکن تیرا فرض ہے کہ اُس پر غالب آئے۔“
90  GEN 4:10  رب نے کہا، ”تُو نے کیا کِیا ہے؟ تیرے بھائی کا خون زمین میں سے پکار کر مجھ سے فریاد کر رہا ہے۔
92  GEN 4:12  اب سے جب تُو کھیتی باڑی کرے گا تو زمین اپنی پیداوار دینے سے انکار کرے گی۔ تُو مفرور ہو کر مارا مارا پھرے گا۔“
94  GEN 4:14  آج تُو مجھے زمین کی سطح سے بھگا رہا ہے اور مجھے تیرے حضور سے بھی چھپ جانا ہے۔ مَیں مفرور کی حیثیت سے مارا مارا پھرتا رہوں گا، اِس لئے جس کو بھی پتا چلے گا کہ مَیں کہاں ہوں وہ مجھے قتل کر ڈالے گا۔“
96  GEN 4:16  اِس کے بعد قابیل رب کے حضور سے چلا گیا اور عدن کے مشرق کی طرف نود کے علاقے میں جا بسا۔
103  GEN 4:23  ایک دن لمک نے اپنی بیویوں سے کہا، ”عدہ اور ضِلّہ، میری بات سنو! لمک کی بیویو، میرے الفاظ پر غور کرو!
111  GEN 5:5  وہ 930 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
114  GEN 5:8  وہ 912 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
117  GEN 5:11  وہ 905 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
120  GEN 5:14  وہ 910 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
123  GEN 5:17  وہ 895 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
126  GEN 5:20  وہ 962 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
133  GEN 5:27  وہ 969 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
135  GEN 5:29  اُس نے اُس کا نام نوح یعنی تسلی رکھا، کیونکہ اُس نے اُس کے بارے میں کہا، ”ہمارا کھیتی باڑی کا کام نہایت تکلیف دہ ہے، اِس لئے کہ اللہ نے زمین پر لعنت بھیجی ہے۔ لیکن اب ہم بیٹے کی معرفت تسلی پائیں گے۔“
137  GEN 5:31  وہ 777 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
138  GEN 5:32  نوح 500 سال کا تھا جب اُس کے بیٹے سِم، حام اور یافت پیدا ہوئے۔
141  GEN 6:3  پھر رب نے کہا، ”میری روح ہمیشہ کے لئے انسان میں نہ رہے کیونکہ وہ فانی مخلوق ہے۔ اب سے وہ 120 سال سے زیادہ زندہ نہیں رہے گا۔“
142  GEN 6:4  اُن دنوں میں اور بعد میں بھی دنیا میں دیو قامت افراد تھے جو انسانی عورتوں اور اُن آسمانی ہستیوں کی شادیوں سے پیدا ہوئے تھے۔ یہ دیو قامت افراد قدیم زمانے کے مشہور سورما تھے۔
143  GEN 6:5  رب نے دیکھا کہ انسان نہایت بگڑ گیا ہے، کہ اُس کے تمام خیالات لگاتار بُرائی کی طرف مائل رہتے ہیں۔
145  GEN 6:7  اُس نے کہا، ”گو مَیں ہی نے انسان کو خلق کیا مَیں اُسے رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالوں گا۔ مَیں نہ صرف لوگوں کو بلکہ زمین پر چلنے پھرنے اور رینگنے والے جانوروں اور ہَوا کے پرندوں کو بھی ہلاک کر دوں گا، کیونکہ مَیں پچھتاتا ہوں کہ مَیں نے اُن کو بنایا۔“
146  GEN 6:8  صرف نوح پر رب کی نظرِ کرم تھی۔
147  GEN 6:9  یہ اُس کی زندگی کا بیان ہے۔ نوح راست باز تھا۔ اُس زمانے کے لوگوں میں صرف وہی بےقصور تھا۔ وہ اللہ کے ساتھ ساتھ چلتا تھا۔
148  GEN 6:10  نوح کے تین بیٹے تھے، سِم، حام اور یافت۔
151  GEN 6:13  تب اللہ نے نوح سے کہا، ”مَیں نے تمام جانداروں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ اُن کے سبب سے پوری دنیا ظلم و تشدد سے بھر گئی ہے۔ چنانچہ مَیں اُن کو زمین سمیت تباہ کر دوں گا۔
153  GEN 6:15  اُس کی لمبائی 450 فٹ، چوڑائی 75 فٹ اور اونچائی 45 فٹ ہو۔
154  GEN 6:16  کشتی کی چھت کو یوں بنانا کہ اُس کے نیچے 18 انچ کھلا رہے۔ ایک طرف دروازہ ہو، اور اُس کی تین منزلیں ہوں۔
155  GEN 6:17  مَیں پانی کا اِتنا بڑا سیلاب لاؤں گا کہ وہ زمین کے تمام جانداروں کو ہلاک کر ڈالے گا۔ زمین پر سب کچھ فنا ہو جائے گا۔
159  GEN 6:21  جو بھی خوراک درکار ہے اُسے اپنے اور اُن کے لئے جمع کر کے کشتی میں محفوظ کر لینا۔“
161  GEN 7:1  پھر رب نے نوح سے کہا، ”اپنے گھرانے سمیت کشتی میں داخل ہو جا، کیونکہ اِس دور کے لوگوں میں سے مَیں نے صرف تجھے راست باز پایا ہے۔
162  GEN 7:2  ہر قسم کے پاک جانوروں میں سے سات سات نر و مادہ کے جوڑے جبکہ ناپاک جانوروں میں سے نر و مادہ کا صرف ایک ایک جوڑا ساتھ لے جانا۔
164  GEN 7:4  ایک ہفتے کے بعد مَیں چالیس دن اور چالیس رات متواتر بارش برساؤں گا۔ اِس سے مَیں تمام جانداروں کو رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالوں گا، اگرچہ مَیں ہی نے اُنہیں بنایا ہے۔“
166  GEN 7:6  وہ 600 سال کا تھا جب یہ طوفانی سیلاب زمین پر آیا۔
167  GEN 7:7  طوفانی سیلاب سے بچنے کے لئے نوح اپنے بیٹوں، اپنی بیوی اور بہوؤں کے ساتھ کشتی میں سوار ہوا۔
170  GEN 7:10  ایک ہفتے کے بعد طوفانی سیلاب زمین پر آ گیا۔
173  GEN 7:13  جب بارش شروع ہوئی تو نوح، اُس کے بیٹے سِم، حام اور یافت، اُس کی بیوی اور بہوئیں کشتی میں سوار ہو چکے تھے۔
177  GEN 7:17  چالیس دن تک طوفانی سیلاب جاری رہا۔ پانی چڑھا تو اُس نے کشتی کو زمین پر سے اُٹھا لیا۔
180  GEN 7:20  بلکہ سب سے اونچی چوٹی پر پانی کی گہرائی 20 فٹ تھی۔
183  GEN 7:23  یوں ہر مخلوق کو رُوئے زمین پر سے مٹا دیا گیا۔ انسان، زمین پر پھرنے اور رینگنے والے جانور اور پرندے، سب کچھ ختم کر دیا گیا۔ صرف نوح اور کشتی میں سوار اُس کے ساتھی بچ گئے۔
187  GEN 8:3  پانی گھٹتا گیا۔ 150 دن کے بعد وہ کافی کم ہو گیا تھا۔
194  GEN 8:10  اُس نے ایک ہفتہ اَور انتظار کر کے کبوتر کو دوبارہ چھوڑ دیا۔
195  GEN 8:11  شام کے وقت وہ لوٹ آیا۔ اِس دفعہ اُس کی چونچ میں زیتون کا تازہ پتا تھا۔ تب نوح کو معلوم ہوا کہ زمین پانی سے نکل آئی ہے۔
196  GEN 8:12  اُس نے مزید ایک ہفتے کے بعد کبوتر کو چھوڑ دیا۔ اِس دفعہ وہ واپس نہ آیا۔
205  GEN 8:21  یہ قربانیاں دیکھ کر رب خوش ہوا اور اپنے دل میں کہا، ”اب سے مَیں کبھی زمین پر انسان کی وجہ سے لعنت نہیں بھیجوں گا، کیونکہ اُس کا دل بچپن ہی سے بُرائی کی طرف مائل ہے۔ اب سے مَیں کبھی اِس طرح تمام جان رکھنے والی مخلوقات کو رُوئے زمین پر سے نہیں مٹاؤں گا۔
206  GEN 8:22  دنیا کے مقررہ اوقات جاری رہیں گے۔ بیج بونے اور فصل کاٹنے کا وقت، ٹھنڈ اور تپش، گرمیوں اور سردیوں کا موسم، دن اور رات، یہ سب کچھ دنیا کے اخیر تک قائم رہے گا۔“
224  GEN 9:18  نوح کے جو بیٹے اُس کے ساتھ کشتی سے نکلے سِم، حام اور یافت تھے۔ حام کنعان کا باپ تھا۔
229  GEN 9:23  یہ سن کر سِم اور یافت نے اپنے کندھوں پر کپڑا رکھا۔ پھر وہ اُلٹے چلتے ہوئے ڈیرے میں داخل ہوئے اور کپڑا اپنے باپ پر ڈال دیا۔ اُن کے منہ دوسری طرف مُڑے رہے تاکہ باپ کی برہنگی نظر نہ آئے۔
233  GEN 9:27  اللہ کرے کہ یافت کی حدود بڑھ جائیں۔ یافت سِم کے ڈیروں میں رہے اور کنعان اُس کا غلام ہو۔“
235  GEN 9:29  وہ 950 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
236  GEN 10:1  یہ نوح کے بیٹوں سِم، حام اور یافت کا نسب نامہ ہے۔ اُن کے بیٹے سیلاب کے بعد پیدا ہوئے۔
237  GEN 10:2  یافت کے بیٹے جُمر، ماجوج، مادی، یاوان، تُوبل، مسک اور تیراس تھے۔
238  GEN 10:3  جُمرکے بیٹے اشکناز، ریفت اور تُجرمہ تھے۔
240  GEN 10:5  وہ اُن قوموں کے آبا و اجداد ہیں جو ساحلی علاقوں اور جزیروں میں پھیل گئیں۔ یہ یافت کی اولاد ہیں جو اپنے اپنے قبیلے اور ملک میں رہتے ہوئے اپنی اپنی زبان بولتے ہیں۔
241  GEN 10:6  حام کے بیٹے کوش، مصر، فوط اور کنعان تھے۔
248  GEN 10:13  مصر اِن قوموں کا باپ تھا: لودی، عنامی، لِہابی، نفتوحی،
249  GEN 10:14  فتروسی، کسلوحی (جن سے فلستی نکلے) اور کفتوری۔
254  GEN 10:19  کہ اُن کی حدود شمال میں صیدا سے جنوب کی طرف جرار سے ہو کر غزہ تک اور وہاں سے مشرق کی طرف سدوم، عمورہ، ادمہ اور ضبوئیم سے ہو کر لَسَع تک تھیں۔
256  GEN 10:21  سِم یافت کا بڑا بھائی تھا۔ اُس کے بھی بیٹے پیدا ہوئے۔ سِم تمام بنی عِبر کا باپ ہے۔
257  GEN 10:22  سِم کے بیٹے عیلام، اسور، ارفکسد، لُود اور اَرام تھے۔
259  GEN 10:24  ارفکسد کا بیٹا سلح اور سلح کا بیٹا عِبر تھا۔
260  GEN 10:25  عِبر کے ہاں دو بیٹے پیدا ہوئے۔ ایک کا نام فلج یعنی تقسیم تھا، کیونکہ اُن ایام میں دنیا تقسیم ہوئی۔ فلج کے بھائی کا نام یُقطان تھا۔
261  GEN 10:26  یُقطان کے بیٹے الموداد، سلف، حصرماوت، اِراخ،
264  GEN 10:29  اوفیر، حویلہ اور یوباب تھے۔ یہ سب یُقطان کے بیٹے تھے۔
265  GEN 10:30  وہ میسا سے لے کر سفار اور مشرقی پہاڑی علاقے تک آباد تھے۔
269  GEN 11:2  مشرق کی طرف بڑھتے بڑھتے وہ سِنعار کے ایک میدان میں پہنچ کر وہاں آباد ہوئے۔
273  GEN 11:6  رب نے کہا، ”یہ لوگ ایک ہی قوم ہیں اور ایک ہی زبان بولتے ہیں۔ اور یہ صرف اُس کا آغاز ہے جو وہ کرنا چاہتے ہیں۔ اب سے جو بھی وہ مل کر کرنا چاہیں گے اُس سے اُنہیں روکا نہیں جا سکے گا۔
277  GEN 11:10  یہ سِم کا نسب نامہ ہے: سِم 100 سال کا تھا جب اُس کا بیٹا ارفکسد پیدا ہوا۔ یہ سیلاب کے دو سال بعد ہوا۔
279  GEN 11:12  ارفکسد 35 سال کا تھا جب سلح پیدا ہوا۔
283  GEN 11:16  عِبر 34 سال کا تھا جب فلج پیدا ہوا۔
285  GEN 11:18  فلج 30 سال کا تھا جب رعو پیدا ہوا۔
298  GEN 11:31  تارح کسدیوں کے اُور سے روانہ ہو کر ملکِ کنعان کی طرف سفر کرنے لگا۔ اُس کے ساتھ اُس کا بیٹا ابرام، اُس کا پوتا لوط یعنی حاران کا بیٹا اور اُس کی بہو سارئی تھے۔ جب وہ حاران پہنچے تو وہاں آباد ہو گئے۔
299  GEN 11:32  تارح 205 سال کا تھا جب اُس نے حاران میں وفات پائی۔
307  GEN 12:8  وہاں سے وہ اُس پہاڑی علاقے کی طرف گیا جو بیت ایل کے مشرق میں ہے۔ وہاں اُس نے اپنا خیمہ لگایا۔ مغرب میں بیت ایل تھا اور مشرق میں عَی۔ اِس جگہ پر بھی اُس نے رب کی تعظیم میں قربان گاہ بنائی اور رب کا نام لے کر عبادت کی۔
308  GEN 12:9  پھر ابرام دوبارہ روانہ ہو کر جنوب کے دشتِ نجب کی طرف چل پڑا۔
314  GEN 12:15  اور جب فرعون کے افسران نے اُسے دیکھا تو اُنہوں نے فرعون کے سامنے سارئی کی تعریف کی۔ آخرکار اُسے محل میں پہنچایا گیا۔
315  GEN 12:16  فرعون نے سارئی کی خاطر ابرام پر احسان کر کے اُسے بھیڑبکریاں، گائےبَیل، گدھے گدھیاں، نوکر چاکر اور اونٹ دیئے۔