Wildebeest analysis examples for:   urd-urdgvu   !    February 11, 2023 at 19:53    Script wb_pprint_html.py   by Ulf Hermjakob

54  GEN 2:23  اُسے دیکھ کر وہ پکار اُٹھا، ”واہ! یہ تو مجھ جیسی ہی ہے، میری ہڈیوں میں سے ہڈی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے۔ اِس کا نام ناری رکھا جائے کیونکہ وہ نر سے نکالی گئی ہے۔“
62  GEN 3:6  عورت نے درخت پر غور کیا کہ کھانے کے لئے اچھا اور دیکھنے میں بھی دل کش ہے۔ سب سے دل فریب بات یہ کہ اُس سے سمجھ حاصل ہو سکتی ہے! یہ سوچ کر اُس نے اُس کا پھل لے کر اُسے کھایا۔ پھر اُس نے اپنے شوہر کو بھی دے دیا، کیونکہ وہ اُس کے ساتھ تھا۔ اُس نے بھی کھا لیا۔
87  GEN 4:7  کیا اگر تُو اچھی نیت رکھتا ہے تو اپنی نظر اُٹھا کر میری طرف نہیں دیکھ سکے گا؟ لیکن اگر اچھی نیت نہیں رکھتا تو خبردار! گناہ دروازے پر دبکا بیٹھا ہے اور تجھے چاہتا ہے۔ لیکن تیرا فرض ہے کہ اُس پر غالب آئے۔“
89  GEN 4:9  تب رب نے قابیل سے پوچھا، ”تیرا بھائی ہابیل کہاں ہے؟“ قابیل نے جواب دیا، ”مجھے کیا پتا! کیا اپنے بھائی کی دیکھ بھال کرنا میری ذمہ داری ہے؟“
103  GEN 4:23  ایک دن لمک نے اپنی بیویوں سے کہا، ”عدہ اور ضِلّہ، میری بات سنو! لمک کی بیویو، میرے الفاظ پر غور کرو!
210  GEN 9:4  لیکن خبردار! ایسا گوشت نہ کھاناجس میں خون ہے، کیونکہ خون میں اُس کی جان ہے۔
231  GEN 9:25  اُس نے کہا، ”کنعان پر لعنت! وہ اپنے بھائیوں کا ذلیل ترین غلام ہو گا۔
318  GEN 12:19  تُو نے کیوں کہا کہ وہ میری بہن ہے؟ اِس دھوکے کی بنا پر مَیں نے اُسے گھر میں رکھ لیا تاکہ اُس سے شادی کروں۔ دیکھ، تیری بیوی حاضر ہے۔ اِسے لے کر یہاں سے نکل جا!
431  GEN 18:6  ابراہیم خیمے کی طرف دوڑ کر سارہ کے پاس آیا اور کہا، ”جلدی کرو! 16 کلو گرام بہترین میدہ لے اور اُسے گوندھ کر روٹیاں بنا۔“
467  GEN 19:9  اُنہوں نے کہا، ”راستے سے ہٹ جا! دیکھو، یہ شخص جب ہمارے پاس آیا تھا تو اجنبی تھا، اور اب یہ ہم پر حاکم بننا چاہتا ہے۔ اب تیرے ساتھ اُن سے زیادہ بُرا سلوک کریں گے۔“ وہ اُسے مجبور کرتے کرتے دروازے کو توڑنے کے لئے آگے بڑھے۔
473  GEN 19:15  جب پَو پھٹنے لگی تو دونوں آدمیوں نے لوط کو بہت سمجھایا اور کہا، ”جلدی کر! اپنی بیوی اور دونوں بیٹیوں کو ساتھ لے کر چلا جا، ورنہ جب شہر کو سزا دی جائے گی تو تُو بھی ہلاک ہو جائے گا۔“
549  GEN 22:1  کچھ عرصے کے بعد اللہ نے ابراہیم کو آزمایا۔ اُس نے اُس سے کہا، ”ابراہیم!اُس نے جواب دیا، ”جی، مَیں حاضر ہوں۔“
555  GEN 22:7  اسحاق بولا، ”ابو!ابراہیم نے کہا، ”جی بیٹا۔“ ”ابو، آگ اور لکڑیاں تو ہمارے پاس ہیں، لیکن قربانی کے لئے بھیڑ یا بکری کہاں ہے؟“
559  GEN 22:11  عین اُسی وقت رب کے فرشتے نے آسمان پر سے اُسے آواز دی، ”ابراہیم، ابراہیم!ابراہیم نے کہا، ”جی، مَیں حاضر ہوں۔“
577  GEN 23:5  حِتّیوں نے جواب دیا، ”ہمارے آقا، ہماری بات سنیں! آپ ہمارے درمیان اللہ کے رئیس ہیں۔ اپنی بیوی کو ہماری بہترین قبر میں دفن کریں۔ ہم میں سے کوئی نہیں جو آپ سے اپنی قبر کا انکار کرے گا۔“
583  GEN 23:11  ”نہیں، میرے آقا! میری بات سنیں۔ مَیں آپ کو یہ کھیت اور اُس میں موجود غار دے دیتا ہوں۔ سب جو حاضر ہیں میرے گواہ ہیں، مَیں یہ آپ کو دیتا ہوں۔ اپنی بیوی کو وہاں دفن کر دیں۔“
598  GEN 24:6  ابراہیم نے کہا، ”خبردار! اُسے ہرگز واپس نہ لے جانا۔
702  GEN 26:9  اُس نے اسحاق کو بُلا کر کہا، ”وہ تو آپ کی بیوی ہے! آپ نے کیوں کہا کہ میری بہن ہے؟“ اسحاق نے جواب دیا، ”مَیں نے سوچا کہ اگر مَیں بتاؤں کہ یہ میری بیوی ہے تو لوگ مجھے قتل کر دیں گے۔“
703  GEN 26:10  ابی مَلِک نے کہا، ”آپ نے ہمارے ساتھ کیسا سلوک کر دکھایا! کتنی آسانی سے میرے آدمیوں میں سے کوئی آپ کی بیوی سے ہم بستر ہو جاتا۔ اِس طرح ہم آپ کے سبب سے ایک بڑے جرم کے قصوروار ٹھہرتے۔“
713  GEN 26:20  لیکن جرار کے چرواہے آ کر اسحاق کے چرواہوں سے جھگڑنے لگے۔ اُنہوں نے کہا، ”یہ ہمارا کنواں ہے!اِس لئے اُس نے اُس کنوئیں کا نام عِسق یعنی جھگڑا رکھا۔
736  GEN 27:8  اب سنو، میرے بیٹے! جو کچھ مَیں بتاتی ہوں وہ کرو۔
842  GEN 30:11  لیاہ نے کہا، ”مَیں کتنی خوش قسمت ہوں!چنانچہ اُس نے اُس کا نام جد یعنی خوش قسمتی رکھا۔
885  GEN 31:11  اُس خواب میں اللہ کے فرشتے نے مجھ سے بات کی، ’یعقوب!مَیں نے کہا، ’جی، مَیں حاضر ہوں۔‘
898  GEN 31:24  لیکن اُس رات اللہ نے خواب میں لابن کے پاس آ کر اُس سے کہا، ”خبردار! یعقوب کو بُرا بھلا نہ کہنا۔“
903  GEN 31:29  مَیں آپ کو بہت نقصان پہنچا سکتا ہوں۔ لیکن پچھلی رات آپ کے ابو کے خدا نے مجھ سے کہا، ’خبردار! یعقوب کو بُرا بھلا نہ کہنا۔‘
938  GEN 32:10  پھر یعقوب نے دعا کی، ”اے میرے دادا ابراہیم اور میرے باپ اسحاق کے خدا، میری دعا سن! اے رب، تُو نے خود مجھے بتایا، ’اپنے ملک اور رشتے داروں کے پاس واپس جا، اور مَیں تجھے کامیابی دوں گا۔‘
1094  GEN 37:10  اُس نے یہ خواب اپنے باپ کو بھی سنایا تو اُس نے اُسے ڈانٹا۔ اُس نے کہا، ”یہ کیسا خواب ہے جو تُو نے دیکھا! یہ کیسی بات ہے کہ مَیں، تیری ماں اور تیرے بھائی آ کر تیرے سامنے زمین تک جھک جائیں؟“
1149  GEN 38:29  لیکن اُس نے اپنا ہاتھ واپس کھینچ لیا، اور اُس کا بھائی پہلے پیدا ہوا۔ یہ دیکھ کر دائی بول اُٹھی، ”تُو کس طرح پھوٹ نکلا ہے!اُس نے اُس کا نام فارص یعنی پھوٹ رکھا۔
1157  GEN 39:7  کچھ دیر کے بعد اُس کے مالک کی بیوی کی آنکھ اُس پر لگی۔ اُس نے اُس سے کہا، ”میرے ساتھ ہم بستر ہو!
1162  GEN 39:12  فوطی فار کی بیوی نے یوسف کا لباس پکڑ کر کہا، ”میرے ساتھ ہم بستر ہو!یوسف بھاگ کر باہر چلا گیا لیکن اُس کا لباس پیچھے عورت کے ہاتھ میں ہی رہ گیا۔
1164  GEN 39:14  تو اُس نے گھر کے نوکروں کو بُلا کر کہا، ”یہ دیکھو! میرے مالک اِس عبرانی کو ہمارے پاس لے آئے ہیں تاکہ وہ ہمیں ذلیل کرے۔ وہ میری عصمت دری کرنے کے لئے میرے کمرے میں آ گیا، لیکن مَیں اونچی آواز سے چیخنے لگی۔
1239  GEN 41:43  پھر اُس نے اُسے اپنے دوسرے رتھ میں سوار کیا اور لوگ اُس کے آگے آگے پکارتے رہے، ”گھٹنے ٹیکو! گھٹنے ٹیکو!یوں یوسف پورے مصر کا حاکم بنا۔
1281  GEN 42:28  اُس نے اپنے بھائیوں سے کہا، ”میرے پیسے واپس کر دیئے گئے ہیں! وہ میری بوری میں ہیں۔“ یہ دیکھ کر اُن کے ہوش اُڑ گئے۔ کانپتے ہوئے وہ ایک دوسرے کو دیکھنے اور کہنے لگے، ”یہ کیا ہے جو اللہ نے ہمارے ساتھ کیا ہے؟“
1385  GEN 45:26  اُنہوں نے اُس سے کہا، ”یوسف زندہ ہے! وہ پورے مصر کا حاکم ہے۔“ لیکن یعقوب ہکا بکا رہ گیا، کیونکہ اُسے یقین نہ آیا۔
1387  GEN 45:28  اور اُس نے کہا، ”میرا بیٹا یوسف زندہ ہے! یہی کافی ہے۔ مرنے سے پہلے مَیں جا کر اُس سے ملوں گا۔“
1389  GEN 46:2  رات کو اللہ رویا میں اُس سے ہم کلام ہوا۔ اُس نے کہا، ”یعقوب، یعقوب!یعقوب نے جواب دیا، ”جی، مَیں حاضر ہوں۔“
1436  GEN 47:15  جب مصر اور کنعان کے پیسے ختم ہو گئے تو مصریوں نے یوسف کے پاس آ کر کہا، ”ہمیں روٹی دیں! ہم آپ کے سامنے کیوں مریں؟ ہمارے پیسے ختم ہو گئے ہیں۔“
1492  GEN 49:18  اے رب، مَیں تیری ہی نجات کے انتظار میں ہوں!
1526  GEN 50:19  لیکن یوسف نے کہا، ”مت ڈرو۔ کیا مَیں اللہ کی جگہ ہوں؟ ہرگز نہیں!
1569  EXO 2:14  آدمی نے جواب دیا، ”کس نے آپ کو ہم پر حکمران اور قاضی مقرر کیا ہے؟ کیا آپ مجھے بھی قتل کرنا چاہتے ہیں جس طرح مصری کو مار ڈالا تھا؟“ تب موسیٰ ڈر گیا۔ اُس نے سوچا، ”ہائے، میرا بھید کھل گیا ہے!
1584  EXO 3:4  جب رب نے دیکھا کہ موسیٰ جھاڑی کو دیکھنے آ رہا ہے تو اُس نے اُسے جھاڑی میں سے پکارا، ”موسیٰ، موسیٰ!موسیٰ نے کہا، ”جی، مَیں حاضر ہوں۔“
1614  EXO 4:12  اب جا! تیرے بولتے وقت مَیں خود تیرے ساتھ ہوں گا اور تجھے وہ کچھ سکھاؤں گا جو تجھے کہنا ہے۔“
1637  EXO 5:4  لیکن مصر کے بادشاہ نے انکار کیا، ”موسیٰ اور ہارون، تم لوگوں کو کام سے کیوں روک رہے ہو؟ جاؤ، جو کام ہم نے تم کو دیا ہے اُس پر لگ جاؤ!
1644  EXO 5:11  اِس لئے خود جاؤ اور بھوسا ڈھونڈ کر جمع کرو۔ لیکن خبردار! اُتنی ہی اینٹیں بناؤ جتنی پہلے بناتے تھے۔“
1651  EXO 5:18  اب جاؤ، کام کرو۔ تمہیں بھوسا نہیں دیا جائے گا، لیکن خبردار! اُتنی ہی اینٹیں بناؤ جتنی پہلے بناتے تھے۔“
1802  EXO 10:24  تب فرعون نے موسیٰ کو پھر بُلوایا اور کہا، ”جاؤ، رب کی عبادت کرو! تم اپنے ساتھ بال بچوں کو بھی لے جا سکتے ہو۔ صرف اپنی بھیڑبکریاں اور گائےبَیل پیچھے چھوڑ دینا۔“
1806  EXO 10:28  اُس نے موسیٰ سے کہا، ”دفع ہو جا۔ خبردار! پھر کبھی اپنی شکل نہ دکھانا، ورنہ تجھے موت کے حوالے کر دیا جائے گا۔“
1939  EXO 15:18  رب ابد تک بادشاہ ہے!
1947  EXO 15:26  اُس نے کہا، ”غور سے رب اپنے خدا کی آواز سنو! جو کچھ اُس کی نظر میں درست ہے وہی کرو۔ اُس کے احکام پر دھیان دو اور اُس کی تمام ہدایات پر عمل کرو۔ پھر مَیں تم پر وہ بیماریاں نہیں لاؤں گا جو مصریوں پر لایا تھا، کیونکہ مَیں رب ہوں جو تجھے شفا دیتا ہوں۔“
1951  EXO 16:3  اُنہوں نے کہا، ”کاش رب ہمیں مصر میں ہی مار ڈالتا! وہاں ہم کم از کم جی بھر کر گوشت اور روٹی تو کھا سکتے تھے۔ آپ ہمیں صرف اِس لئے ریگستان میں لے آئے ہیں کہ ہم سب بھوکے مر جائیں۔“
2010  EXO 18:10  اُس نے کہا، ”رب کی تمجید ہو جس نے آپ کو مصریوں اور فرعون کے قبضے سے نجات دلائی ہے۔ اُسی نے قوم کو غلامی سے چھڑایا ہے!
2019  EXO 18:19  میری بات سنیں! مَیں آپ کو ایک مشورہ دیتا ہوں۔ اللہ اُس میں آپ کی مدد کرے۔ لازم ہے کہ آپ اللہ کے سامنے قوم کے نمائندہ رہیں اور اُن کے معاملات اُس کے سامنے پیش کریں۔
2456  EXO 32:17  اُترتے اُترتے یشوع نے لوگوں کا شور سنا اور موسیٰ سے کہا، ”خیمہ گاہ میں جنگ کا شور مچ رہا ہے!
4018  NUM 10:29  موسیٰ نے اپنے مِدیانی سُسر رعوایل یعنی یترو کے بیٹے حوباب سے کہا، ”ہم اُس جگہ کے لئے روانہ ہو رہے ہیں جس کا وعدہ رب نے ہم سے کیا ہے۔ ہمارے ساتھ چلیں! ہم آپ پر احسان کریں گے، کیونکہ رب نے اسرائیل پر احسان کرنے کا وعدہ کیا ہے۔“
4030  NUM 11:5  مصر میں ہم مچھلی مفت کھا سکتے تھے۔ ہائے، وہاں کے کھیرے، تربوز، گَندنے، پیاز اور لہسن کتنے اچھے تھے!
4053  NUM 11:28  یشوع بن نون جو جوانی سے موسیٰ کا مددگار تھا بول اُٹھا، ”موسیٰ میرے آقا، اُنہیں روک دیں!
4054  NUM 11:29  لیکن موسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تُو میری خاطر غیرت کھا رہا ہے؟ کاش رب کے تمام لوگ نبی ہوتے اور وہ اُن سب پر اپنا روح نازل کرتا!
4111  NUM 14:2  سب موسیٰ اور ہارون کے خلاف بڑبڑانے لگے۔ پوری جماعت نے اُن سے کہا، ”کاش ہم مصر یا اِس ریگستان میں مر گئے ہوتے!
4122  NUM 14:13  لیکن موسیٰ نے رب سے کہا، ”پھر مصری یہ سن لیں گے! کیونکہ تُو نے اپنی قدرت سے اِن لوگوں کو مصر سے نکال کر یہاں تک پہنچایا ہے۔
4203  NUM 16:8  موسیٰ نے قورح سے بات جاری رکھی، ”اے لاوی کی اولاد، سنو!
4221  NUM 16:26  اُس نے جماعت کو آگاہ کیا، ”اِن شریروں کے خیموں سے دُور ہو جاؤ! جو کچھ بھی اُن کے پاس ہے اُسے نہ چھوؤ، ورنہ تم بھی اُن کے ساتھ تباہ ہو جاؤ گے جب وہ اپنے گناہوں کے باعث ہلاک ہوں گے۔“
4315  NUM 20:3  وہ موسیٰ سے یہ کہہ کر جھگڑنے لگے، ”کاش ہم اپنے بھائیوں کے ساتھ رب کے سامنے مر گئے ہوتے!
4317  NUM 20:5  آپ ہمیں مصر سے نکال کر اِس ناخوش گوار جگہ پر کیوں لے آئے ہیں؟ یہاں نہ تو اناج، نہ انجیر، انگور یا انار دست یاب ہیں۔ پانی بھی نہیں ہے!
4322  NUM 20:10  اور ہارون کے ساتھ جماعت کو چٹان کے سامنے اکٹھا کیا۔ موسیٰ نے اُن سے کہا، ”اے بغاوت کرنے والو، سنو! کیا ہم اِس چٹان میں سے تمہارے لئے پانی نکالیں؟“
4358  NUM 21:17  اُس وقت اسرائیلیوں نے یہ گیت گایا، ”اے کنوئیں، پھوٹ نکل! اُس کے بارے میں گیت گاؤ،
4370  NUM 21:29  اے موآب، تجھ پر افسوس! اے کموس دیوتا کی قوم، تُو ہلاک ہوئی ہے۔ کموس نے اپنے بیٹوں کو مفرور اور اپنی بیٹیوں کو اموری بادشاہ سیحون کی قیدی بنا دیا ہے۔
4405  NUM 22:29  بلعام نے جواب دیا، ”تُو نے مجھے بےوقوف بنایا ہے! کاش میرے ہاتھ میں تلوار ہوتی تو مَیں ابھی تجھے ذبح کر دیتا!
4440  NUM 23:23  یعقوب کے گھرانے کے خلاف جادوگری ناکام ہے، اسرائیل کے خلاف غیب دانی بےفائدہ ہے۔ اب یعقوب کے گھرانے سے کہا جائے گا، ’اللہ نے کیسا کام کیا ہے!
4452  NUM 24:5  اے یعقوب، تیرے خیمے کتنے شاندار ہیں! اے اسرائیل، تیرے گھر کتنے اچھے ہیں!
4458  NUM 24:11  اب دفع ہو جا! اپنے گھر واپس بھاگ جا! مَیں نے کہا تھا کہ بڑا انعام دوں گا۔ لیکن رب نے تجھے انعام پانے سے روک دیا ہے۔“
4915  DEU 1:21  دیکھ، رب تیرے خدا نے تجھے یہ ملک دے دیا ہے۔ اب جا کر اُس پر قبضہ کر لے جس طرح رب تیرے باپ دادا کے خدا نے تجھے بتایا ہے۔ مت ڈرنا اور بےدل نہ ہو جانا!
5001  DEU 3:24  ”اے رب قادرِ مطلق، تُو اپنے خادم کو اپنی عظمت اور قدرت دکھانے لگا ہے۔ کیا آسمان یا زمین پر کوئی اَور خدا ہے جو تیری طرح کے عظیم کام کر سکتا ہے؟ ہرگز نہیں!
5003  DEU 3:26  لیکن تمہارے سبب سے رب مجھ سے ناراض تھا۔ اُس نے میری نہ سنی بلکہ کہا، ”بس کر! آئندہ میرے ساتھ اِس کا ذکر نہ کرنا۔
5012  DEU 4:6  اِنہیں مانو اور اِن پر عمل کرو تو دوسری قوموں کو تمہاری دانش مندی اور سمجھ نظر آئے گی۔ پھر وہ اِن تمام احکام کے بارے میں سن کر کہیں گی، ”واہ، یہ عظیم قوم کیسی دانش مند اور سمجھ دار ہے!
5039  DEU 4:33  تُو نے آگ میں سے بولتی ہوئی اللہ کی آواز سنی توبھی جیتا بچا! کیا کسی اَور قوم کے ساتھ ایسا ہوا ہے؟
5081  DEU 5:26  کیونکہ فانی انسانوں میں سے کون ہماری طرح زندہ خدا کو آگ میں سے باتیں کرتے ہوئے سن کر زندہ رہا ہے؟ کوئی بھی نہیں!
5084  DEU 5:29  کاش اُن کی سوچ ہمیشہ ایسی ہی ہو! کاش وہ ہمیشہ اِسی طرح میرا خوف مانیں اور میرے احکام پر عمل کریں! اگر وہ ایسا کریں گے تو وہ اور اُن کی اولاد ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔
5091  DEU 6:3  اے اسرائیل، یہ میری باتیں سن اور بڑی احتیاط سے اِن پر عمل کر! پھر رب تیرے خدا کا وعدہ پورا ہو جائے گا کہ تُو کامیاب رہے گا اور تیری تعداد اُس ملک میں خوب بڑھتی جائے گی جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔
5092  DEU 6:4  سن اے اسرائیل! رب ہمارا خدا ایک ہی رب ہے۔
5100  DEU 6:12  تو خبردار! رب کو نہ بھولنا جو تجھے مصر کی غلامی سے نکال لایا۔
5120  DEU 7:7  رب نے کیوں تمہارے ساتھ تعلق قائم کیا اور تمہیں چن لیا؟ کیا اِس وجہ سے کہ تم تعداد میں دیگر قوموں کی نسبت زیادہ تھے؟ ہرگز نہیں! تم تو بہت کم تھے۔
5160  DEU 9:1  سن اے اسرائیل! آج تُو دریائے یردن کو پار کرنے والا ہے۔ دوسری طرف تُو ایسی قوموں کو بھگا دے گا جو تجھ سے بڑی اور طاقت ور ہیں اور جن کے شاندار شہروں کی فصیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں۔
5200  DEU 10:12  اے اسرائیل، اب میری بات سن! رب تیرا خدا تجھ سے کیا تقاضا کرتا ہے؟ صرف یہ کہ تُو اُس کا خوف مانے، اُس کی تمام راہوں پر چلے، اُسے پیار کرے، اپنے پورے دل و جان سے اُس کی خدمت کرے
5273  DEU 12:31  ایسا مت کر! یہ قومیں ایسے گھنونے طریقے سے پوجا کرتی ہیں جن سے رب نفرت کرتا ہے۔ وہ اپنے بچوں کو بھی جلا کر اپنے دیوتاؤں کو پیش کرتے ہیں۔
5432  DEU 20:3  کہے، ”سن اے اسرائیل! آج تم اپنے دشمن سے لڑنے جا رہے ہو۔ اُن کے سبب سے پریشان نہ ہو۔ اُن سے نہ خوف کھاؤ، نہ گھبراؤ،
5448  DEU 20:19  شہر کا محاصرہ کرتے وقت ارد گرد کے پھل دار درختوں کو کاٹ کر تباہ نہ کر دینا خواہ بڑی دیر بھی ہو جائے، ورنہ تُو اُن کا پھل نہیں کھا سکے گا۔ اُنہیں نہ کاٹنا۔ کیا درخت تیرے دشمن ہیں جن کا محاصرہ کرنا ہے؟ ہرگز نہیں!
5602  DEU 27:15  ’اُس پر لعنت جو بُت تراش کر یا ڈھال کر چپکے سے کھڑا کرے۔ رب کو کاری گر کے ہاتھوں سے بنی ہوئی ایسی چیز سے گھن ہے۔‘ جواب میں سب لوگ کہیں، ’آمین!
5603  DEU 27:16  پھر لاوی کہیں، ’اُس پر لعنت جو اپنے باپ یا ماں کی تحقیر کرے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5604  DEU 27:17  ’اُس پر لعنت جو اپنے پڑوسی کی زمین کی حدود آگے پیچھے کرے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5605  DEU 27:18  ’اُس پر لعنت جو کسی اندھے کی راہنمائی کر کے اُسے غلط راستے پر لے جائے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5606  DEU 27:19  ’اُس پر لعنت جو پردیسیوں، یتیموں یا بیواؤں کے حقوق قائم نہ رکھے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5607  DEU 27:20  ’اُس پر لعنت جو اپنے باپ کی بیوی سے ہم بستر ہو جائے، کیونکہ وہ اپنے باپ کی بےحرمتی کرتا ہے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5608  DEU 27:21  ’اُس پر لعنت جو جانور سے جنسی تعلق رکھے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5609  DEU 27:22  ’اُس پر لعنت جو اپنی سگی بہن، اپنے باپ کی بیٹی یا اپنی ماں کی بیٹی سے ہم بستر ہو جائے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5610  DEU 27:23  ’اُس پر لعنت جو اپنی ساس سے ہم بستر ہو جائے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5611  DEU 27:24  ’اُس پر لعنت جو چپکے سے اپنے ہم وطن کو قتل کر دے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5612  DEU 27:25  ’اُس پر لعنت جو پیسے لے کر کسی بےقصور شخص کو قتل کرے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5613  DEU 27:26  ’اُس پر لعنت جو اِس شریعت کی باتیں قائم نہ رکھے، نہ اِن پر عمل کرے۔‘ سب لوگ کہیں، ’آمین!
5680  DEU 28:67  صبح اُٹھ کر تُو کہے گا، ’کاش شام ہو!اور شام کے وقت، ’کاش صبح ہو!کیونکہ جو کچھ تُو دیکھے گا اُس سے تیرے دل کو دہشت گھیر لے گی۔
5757  DEU 31:27  کیونکہ مَیں خوب جانتا ہوں کہ تُو کتنا سرکش اور ہٹ دھرم ہے۔ میری موجودگی میں بھی تم نے کتنی دفعہ رب سے سرکشی کی۔ تو پھر میرے مرنے کے بعد تم کیا کچھ نہیں کرو گے!